*پیشاب میں پس کا آنا*
ھوالشافی۔۔۔
چھلکا ریٹھا 50 گرام۔۔
ھلدی 50 گرام۔۔۔
سفوف بنا کر 1000 م۔ل کے کیپسولز بھر کر کھالی پیٹ دو دفعہ دیں اور کرشمہ قدرت دیکھیئے۔۔۔۔۔۔۔
*پیشاب میں پس کا آنا*
ھوالشافی۔۔۔
چھلکا ریٹھا 50 گرام۔۔
ھلدی 50 گرام۔۔۔
سفوف بنا کر 1000 م۔ل کے کیپسولز بھر کر کھالی پیٹ دو دفعہ دیں اور کرشمہ قدرت دیکھیئے۔۔۔۔۔۔۔
امراض معدہ اور بڑھے ہوئے پیٹ کیلئے
دردمعدہ . دردفم معدہ. بڑھے ہوئے پیٹ کو کم کرتا ہے.تبخیر معدہ . قبض . گیس .جلن . بھوک نہ لگنا. تیزابیت وغیرہ
ھوالشافی.۔
سونٹھ 2تولہ . فلفل سیاہ . فلفل دارز . زیرہ سیاہ . ابہل . بچ ہندی . نوشادر . اجوائن دیسی . اجمود . انیسوں . کرفس . سونف . کچور . پوست ہلیلہ ذرد . پوست بلیلہ . آملہ . پوست چینہ . پپلامول . اجوائن خراسانی . کشنیز . بابڑنگ . کلونجی . مجیٹھ . سیندھا نمک . سیاہ نمک . نمک سونچر . نمک سانبھر . پہکرمول . جوکھار. سجی سفید . لونگ . قسط شرین . ریوند خطائی . ریوندچینی . ہر ایک 1-1تولہ
تربد سفید 4تولہ . برگ سناء 2تولہ . تماں 5تولہ . قلمی شورہ 5تولہ . ہلیلہ سیاہ 5تولہ
کوٹ چھانکر سفوف بنائیں.
3ماشہ صبح 3ماشہ شام کو نیم گرم پانی سے کھانے کے گھنٹہ بعد یا حسب ضرورت استعمال کر سکتے ہیں۔۔
جاپانی زبان میں موٹیویشن کیلئے بس ایک لفظ ملتا ہے. اسے اوٹسو کاریسما ڈس کہتے ہیں. جس کا مطلب تقریباً یہ بنتا ہے" سخت محنت کا شکریہ" کیونکہ جاپانی قوم جانتی ہے موٹیویشن کسی کامیابی کی کنجی نہیں ہے. یہ ڈسپلن ہے جو روزانہ بلا ناغہ محنت سے کامیابی کا دروازہ کھول کر دیتا ہے. موٹیویشن تو بس اس روزانہ کی محنت میں کندھے کی وہ تھپکی ہے جو کہتی ہے شاباش اسے جاری رکھو.
جاپان میں پانچ سین ہیں. یہی پانچ سین مل کر جاپانی تہذیب بناتے ہیں.
سیری = پھینک دو ہر وہ چیز جو ضرورت نہیں نہ کار آمد ہے.
سیتون =ہر چیز کی اپنی مخصوص جگہ ہوتی ہے.
سیسو= ہر فرد یہاں تک کے بچے بھی صفائی کے ذمہ دار ہیں.
سیکستو = صفائی کے اصول یکساں واضح اور کلئیر ہوں جو سب کو پتہ ہوں.
سیتسکوی= اسکا مطلب ڈسپلن ہے. یعنی یہ روزانہ ہر ہفتے سال کے 365 دن کی روٹین ہے.
جب دنیا میں کسی فٹ بال ٹورنامنٹ میں جاپانی عوام میچ کے بعد پلاسٹک کے تھیلے کھول کر کچرا صاف کرنے لگتے ہیں تو ہم لوگ سمجھتے ہیں شائد یہ دنیا کو دکھانے کیلئے یہ سب کر رہے ہیں. جبکہ یہ وہ جاپانی تہذیب ہے جو وہ بچپن سے اپنے بچوں کی سوچ کا اسے حصہ بنا چکے ہوتے ہیں. اس لئے آج بھی جاپان کے شہروں میں نہ آپ کو صفائی کا عملہ نظر آتا ہے نہ کچرے کے ڈبے اور نہ ہی کہیں آپ کو گندگی نظر آتی ہے.
ہمارا مسئلہ ہمیشہ سے یہی ڈسپلن رہا ہے. یہ نہ ہمیں قطار بنانے دیتا ہے نہ مستقل مزاجی سے کسی راہ پر چلنے کی یکسوئی ملتی ہے. ایک دانا نے کہا تھا راستے میں کانٹے دار درخت آنا مسئلہ نہیں، مسئلہ تب بنتا ہے جب ہم اس پر بیٹھ جانا لازم سمجھ لیں. ہمارا معاشرہ اپنے راستے کے سارے کانٹے نصیب سمجھ کر اپنے دامن میں سمیٹے چلنا چاہتا ہے. ہم ابھی جاپانی تہذیب کے پہلے سین پر بھی نہیں پہنچے.
Shahzad shafiq hijama
03317863313
Cupping therapy
0321 2773576
ہڈیوں کی کمزوری، جوڑ کمزور ہو گئے ہیں۔ بار بار ڈسک سلیپ ہو جاتی ہے۔ ٹوٹی ہڈی جوڑے والا نسخہ۔
یہ نسخہ مایوس نہیں کرے گا۔
اجزاء
گوند ببول 10 گرام
رال سفید 10 گرام
کوٹ پیس کر باریک سفوف کرلیں ۔
طریقہ استعمال دو گرام صبح نہار منہ شام 5 بجے اور رات سوتے وقت ہمراہ دودھ استعمال کریں انشاءاللہ العزیز ٹوٹی ہڈی کو جوڑنے اور مضبوط کرنے والا نس
پوسٹ شئیرنگ مفید معلومات و مفاد عامہ ایجوکیشنل پرپوز ،بتائے گئے طریقے کے مطابق خالص ادویہ خریدیں بنائیں اور مقدار خوراک سے تجاوز نہ کریں۔
مجربات نسخے کے لیے پیج کو لائک کریں۔
کسی بھی بیماری کی صورت میں اپنے معالج سے مشورہ ضرور کریں-
#حکیم_مظہر_
پچھلے سال انہیں دنوں کی بات ہے۔ ایک صاحب اپنی وائف کو چیک اپ کے لئے میرے پاس لائے۔ ابھی وہ بیٹھے ہی تھے کہ انہیں احساس ہو ان کا بٹوا جیب میں نہیں ہے۔ وہ گاڑی اور پارکنگ میں دیکھنے گئے لیکن کہیں نہ ملا
بہت پریشان تھے۔ میں نے پوچھا اس میں کتنی رقم تھی تو انہوں نے بتایا کہ چند ہزار تھے لیکن پیسوں دے زیادہ قیمتی اس والٹ میں ان کے بہت اہم آفیشل کارڈز اور شناختی کاغذات ہیں
دیکھتے ہی دیکھتے ان کی طبیعت خراب ہونا شروع ہو گئی۔ میں نے مریضہ کو چھوڑ کر ان کا چیک اپ کیا تو بلڈ پریشر اور شوگر دونوں خطرناک حد تک ہائی تھے۔ میرے پوچھنے پر کہ کیا آپ شوگر اور بلڈ پریشر کے مرہض ہیں انہوں نے بتایا کہ انہیں کبھی بھی ایسا کوئی عارضہ نہیں رہا
یہ حیرانگی کی بات تھی۔ بہرحال میں نے انہیں فورا ایمرجنسی میں دوائیں دیں اور حوصلہ دے کر رخصت کیا
تین دن بعد وہ پھر چیک اپ کے لئے آئے۔ اسی طرح سے پریشان تھے اور دواؤں کے باوجود ان کا شوگر اور بلڈ پریشر بہت اچھا کنٹرولڈ نہیں تھا۔ میں نے دواؤں میں کچھ تبدیلیاں کیں۔
وہ زیادہ تر والٹ کے بارے میں بات کرتے رہے کہ ڈاکٹر صاحب دعا کریں مجھے مل جائے۔ ورنہ میرے لئے بہت بڑا مسئلہ بن جائےگا۔ میں نے ان سے دعا کرنے کا وعدہ کرکے انہیں رخصت کیا
جانے کیوں وہ ہر نماز کے بعد میرے ذہن اور دعاؤں میں آجاتے۔ دن گزرتے رہے
پانچ دن بعد وہ دوبارہ آئے۔ بے تحاشا خوشی میں آتے ہی گلے لگ گئے۔ بتایا کہ کسی نے والٹ کورئیر کے ذریعے کارڈ پر دیئے گئے ان کے گھر کے ایڈریس پر بھیج دیا۔ اس والٹ میں سب کچھ پیسوں سمیت موجود تھا۔ بھیجنے والے کو وہ والٹ ہماری کار پارکنگ میں ملا تھا جو یقینا کار سے اترتے ہوئے ان سے گر گیا ہو گا
میں نے مبارکباد دی۔ اور ان کا چیک اپ کیا تو حیران رہ گیا۔ ان کا بلڈ پریشر اور شوگر لیول بالکل ایک نارمل صحت مند انسان کی طرح تھا۔۔۔۔۔۔۔۔ اور میں نے ان کی تمام دوائیں بند کر دیں
دوستو! ذہنی انتشار (سٹریس) بہت سی بیماریوں اور مسائل کی جڑ ہے۔
حالات کو بدلنے کے لئے محنت کریں لیکن جو نہیں بدل سکتا اسے کھلے دل سے قبول کر لیں۔ دعا کو اپنا ساتھی بنا لیں۔ اپنی زندگی کو آسان بنائیں۔
صحت کی قدر کریں۔ صحت کھو جائے تو آسان ترین وقت بھی مشکل ہو جاتا ہے۔۔۔اور مشکل وقت مشکل ترین
اگر آپ ذیابیطس یا بلڈ پریشر کے مریض ہیں تو سٹریس انہیں اور خراب کر دے گی۔ ریلکیس رہیں لیکن ان بیماریوں کو بے لگام مت چھوڑیں
ہمیشہ ایک ایسے مستند طبیب سے مشورہ کریں۔ جن سے آپ اپنے دل اور راز کی ہر بات کر سکیں۔ پھر ان کے مشورے پر عمل کریں
شہزاد شفیق حجامہ سینئر
0321 2773576 0312 2001310 03317863313
(1)اسکیمک اسٹروک (Ischemic stroke): اس صورت میں خون کی نالی میں رکاوٹ پیدا ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے خون صحیح طریقےسے نہیں پہنچتا اور وہاں کے خلیے (Cells)آہستہ آہستہ کمزور ہونے لگ جاتےہیں۔
(2) جریانِ خون کا فالج(hemorrhagic stroke):
اس میں بلڈ پریشر زیادہ ہونےکی وجہ سے دماغ کی رگیں پھٹ جاتی ہیں ۔
(3)فالج کی ایک قسم کم دورانیہ کی ہے جسے( Transient Ischemic Attack)
کہا جاتا ہے یہ ایک طرح کی وارننگ ہے اس کا دورانیہ 15 منٹ سے دو گھنٹے تک ہوسکتاہے۔ اس صورت میں اچانک جسم کا کوئی حصّہ کمزور ہونےلگتاہے، بولنا دشوار ہوجاتا ہے۔ 70 فیصد مفلوج افراد میں فالج کی پہلی قسم پائی جاتی ہے۔
*سٹروک کی اقسام*
۔
اسٹروک تین بڑے اقسما میں تقسیم کر سکتے ہیں:
1)
عارضی اسکیمک اٹیک (TIA)،
2)
اسکیمک اسٹروک، اور
3)
ہیمرجک اسٹروک۔
یہ اقسام مزید اسٹروک کی دیگر اقسام میں تقسیم ہوتے ہیں،
ایمبولک اسٹروک
تھرومبوٹک اسٹروک
intracerebral
اسٹروک
subarachnoid
اسٹروک
فالج کیا ہے؟
فالج جسے دماغی حادثہ یا فالج بھی کہا جاتا ہے،
یہ اس وقت ہوتا ہے جب دماغ کا ایک حصہ خون کی سپلائی روک دیتا ہے اور جسم کا وہ حصہ جو خون کی کمی کا شکار دماغی خلیات کے زیر کنٹرول ہوتا ہے کام کرنا بند کر دیتا ہے۔ خون کی فراہمی میں یہ کمی خون کے بہاؤ کی کمی کی وجہ سے اسکیمک ہو سکتی ہے یا دماغی بافتوں میں خون بہنے کی وجہ سے ہیمرج ہو سکتی ہے۔
فالج ایک طبی ایمرجنسی کیفیت ہے ۔
کیونکہ فالج موت یا مستقل معذوری کا سبب بن سکتا ہے۔ اسکیمک اسٹروک کے علاج کے لیے آپشنز موجود ہیں، لیکن فالج کی علامات ظاہر ہونے کے پہلے چند گھنٹوں کے اندر علاج شروع کر دینا چاہیے۔
ایک عارضی اسکیمک حملہ
(TIA یا منی اسٹروک)
ایک مختصر مدت کے اسکیمک اسٹروک کی وضاحت کرتا ہے جہاں علامات خود بخود غائب ہوجاتی ہیں۔
یہ صورتحال مستقبل میں فالج کے خطرے کو کم کرنے کی کوشش میں ضروری تشخیص کی بھی ضرورت ہے۔
فالج کے تعریف کے مطابق، فالج کو TIA کے طور پر درجہ بند کیا جائے گا ۔
۔۔۔۔۔۔ ای ایس آر ESR کیاھے اور اسکا علاج۔۔۔۔۔
ای ایس آر درحقیقت تین الفاظ کامخفف ھے مکمل لفظ کچھ یون ھے ERYTHROCITES SEDIMENTATION RATE
اسکا مطلب ھے وہ ھارمون ھےجوخون مین سرخ ذرات یعنی RBCکوآکسیجن پہنچاکرپیدائش خون کوانگیختہ کرتاھےاسکی عدم موجودگی مین سرخ ذرات خون کوآکسیجن نہین مل سکتی جسکی وجہ سےانکی عمرکم ھوجاتی ھے انکی شکست وریخت سے خون کی قوت کم ھوجاتی ھے ای ایس آر کی مقدارسےبدن کولاحق ھونے والی کسی بڑی بیماری کی آمدکےبارے مین اندازہ لگایاجاتاھےعام حالات مین ایک مروجہ سکیل کےمطابق اسکی مقدار10ھونی چاھیے اگریہ زیادہ ھوجاۓ تواسکا مطلب ھے کہ پیدائش خون اور قوت خون اور مدافعاتی نظام مین نقص پیداھوچکاھے عرصہ پہلے یہ ٹیسٹ صرف ٹی بی چیک کرنےکےلیے استعمال ھوتاتھا لیکن اب اس مین وسعت پیداھوچکی ھے اب یہ ٹیسٹ صرف ٹی بی کےلئے نہین رھا بلکہ کینسر تک کااندازہ اس ٹیسٹ سےلگایاجاسکتاھے اسکےعلاوہ تمام مذمن امراض کےمریضون مین دیکھاجاسکتاھے یہان تک کہ جوڑون کی سوزش تک مین ای ایس آر بڑھ جاتاھے اب ای ایس آر بڑھ جاۓ توعلاج کی صورت مین ھمیشہ غدی اعصابی اوراعصابی غدی دوائین استعمال کرنےسے ای ایس آر نارمل ھوجاتاھے بلکہ پکا علاج غدی اعصابی اکسیر کےساتھ اعصابی غدی تریاق ملاکردینےسے مکمل شفایاب ھوسکتےھین
سارکوپینیا (Sarcopenia) کیا ہے؟
سارکو پینیا: بڑھتی عمر کے نتیجے میں انسان کے ڈھانچے کے اطراف میں گندھے ہوئے پٹھوں کے کمزور پڑنے کے نتیجے میں ہونے والی بے طاقتی کا نام ہے۔ اور یہ ایک انتہائی خوفناک حالت ہے۔ آئیے "سارکوپینیا" کے بارے میں بعنوان "اپنے جسم کے فنکشنل پٹھوں کو آہستہ آہستہ استعمال کیجیئے" کو پڑھ کر جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
1: اپنے اندر کھڑے ہونے کی عادت کو استوار کیجیئے، ٹک کر نہ بیٹھے رہیئے۔ اور اگر آپ کے اندر اب محض بیٹھنے کی ہی ہمت رہ گئی ہے تو لیٹے نہ رہیئے۔
2: یاد رکھیئے 50سے لیکر 60 کی عمر کے بعد وزن کم کرنا ناممکن کام ہوتا ہے۔ اور ان حالات میں تو خاص طور پر جب آپ کی وزن کم کرنے کی ضد کا دارومدار ورزش پر بالکل نہ ہو، اور آپ یہ یقین کیئے بیٹھے ہوں کہ کم کھا لینے سے آپ کا وزن کم ہو جائیگا: یاد رکھیئے کہ اپ کی کسی ایسی حرکت سے اگر پٹھوں کا نقصان ہو جاتا ہے تو یہ ناقابل تلافی اور بہت برا نقصان ہوگا۔
3: کیا اپ کو دوڑنے، سائیکلنگ کرنے یا اونچائی پر چڑھنے سے گھٹنوں میں درد ہوتا ہے؟
اگر آپ نے پہلے کبھی کوئی ورزش نہیں کی اور اب آپ کے خیال میں ایسا کوئی دوڑنے، سائیکلنگ کرنے یا چڑھائی چڑھنے جیسا کام کرنے سے آپ کے گھٹنوں میں تکلیف ہو جائیگی تو:
اپنے پٹھوں کی مضبوطی یا بگڑ چکی حالت کے مطابق اپنے آپ میں آہستہ آہستہ دوڑنے، سائیکل چلانے یا چڑھائی چڑھنے کی عادت اپنا کر اپنے پٹھوں کو مضبوطی دینے کی کوشش کیجیئے۔ اس عمر میں یہ ایک بہترین کوشش ہوگی اور آپ کے گھٹنے درد وغیرہ نہیں کریں گے۔ یاد رکھیئے گھٹنے میں درد ہونے یا نہ ہونے کا دارومدار اپ کے پٹھوں کی حالت اور مضبوطی پر ہے۔
4: اگر آپ کا کوئی مہربان یا جاننے والا بزرگ ہسپتال تک کی نوبت میں جا چکا ہے تو اُسے زیادہ آرام کرنے، بہت زیادہ لیٹے رہنے یا سوئے رہنے سے روکیئے۔
ایک ہفتے تک لیٹے رہنے سے پٹھوں کو 5٪ تک نقصان پہنچتا ہے۔ اور بزرگ اس پہنچ چکے نقصان کا کبھی بھی دوبارہ ازالہ نہیں کر سکتے۔
5: اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ آپ نے گھر کے بزرگوں کو کوئی کام کرتا دیکھ کر منع کیا ہے تو آپ بہت زیادہ تابعدار بن گئے ہیں یا پھر آپ نے ملازمہ کو ڈانٹ کر بزرگ کی یہ ذمہ داری اٹھانے کا پابند کیا ہے تو آپ بزرگ کے بہت زیادہ احساس کرنے والے بن گئے ہیں! تجربات سے یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ ایک بزرگ جن کی خدمت کا ذمہ ملازمین کے ذمہ ہوتا ہے اپنے عضلات اور پٹھوں سے بہت جلدی محروم ہو جاتے ہیں۔
6: جب بھی کبھی پارک میں جائیے تو ہمیشہ ایک ہی قسم کی ورزشی مشق نہ کیا کیجیئے۔
صرف ہاتھوں کو ہلانے پر ہی اکتفاء نہ کیجیئے اگر آپ کے پاس ٹانگوں کو ہلا لینے کی استطاعت موجود ہے تو۔ متوازن صحت کیلیئے آپ کو کچھ افقی ورزش بھی کرنا ہوگی اور ورزش کے دیگر اوزاروں کو بھی کچھ حرکت دینا ہوگی۔
کیونکہ جو شخص جس قدر حرکت کرتا ہے اسی حساب سے اس کے جسم کے سارے عضلات اور پٹھے بھی متحرک ہوتے ہیں۔
کئی کئی سن رسیدہ لوگوں کو چیزیں نگلنے میں بھی مشکلات کا سامنا کرتا پایا گیا ہے۔ اور اس کی وجہ کچھ اور نہیں ان کا مختلف قسم کی اقسام سے ورزش سے دوری تھی۔ ایسے لوگوں کو دیکھا گیا کہ وہ کھانسنے تک سے معذور تھے اور کھانس کر بلغم نہ تھوک پانے کی وجہ سے ہی مر گئے۔
7: سارکوپینیا "اوسٹیوپوروسس-ھڈیوں کا کمزور اور جلدی ٹوٹ جانے کے خطرات کا شکار ہوجانا" سے زیادہ خطرناک ہے۔
اوسٹیوپوروسس مرض کا شکار ہو کر آپ کو بس اتنا دھیان دینا ہوتا ہے کہ کہیں گر نہ پڑیں۔ جبکہ سارکوپینیا کا شکار ہو کر آپ نہ صرف زندگی کی رنگینی کھوتے ہیں بلکہ عضلات کی ناقص اور نہ ہونے کے برابر مقدار یا کارکردگی کی وجہ سے بلڈ شوگر کا شکار ہو جاتے ہیں۔
8: سارکوپینیا میں سب سے پہلے ٹانگوں کے مسلز ختم ہوتے ہیں۔ کیونکہ جب کوئی شخص بیٹھنے یا سوتے رہنے پر اکتفاء کرتا ہے تو اس کی ٹانگوں کی حرکت نہ ہونے کی وجہ سے ٹانگوں کے مسلز کی گرفت اور سختی متاثر ہوتی ہے اور حقیقت میں یہی خامی سب سے اہم ہوتی ہے۔
****
اپنے ہیروں کو نازک اندام نہ بنائیے۔ انہیں دن میں 20 سے 30 مرتبہ زمیں کو چھونے (squat) دیجیئے۔ اس چھونے کا مطلب یہ نہیں کہ زمین پر پاؤں رکھ دیئے۔ بلکہ اس سے مراد ویسا چھونا ہے جیسے زمینی ٹوائلٹ پر پاؤں کے بل بیٹھتے ہیں۔ اس ورزش کو آپ اپنی کرسی پر بیٹھے یوں کر سکتے ہیں کہ کرسی سے اٹھیئے اور دوبارہ اس طرح بیٹھیئے کہ جیسے ہی اپ کے کولہے کرسی کو چھونے لگیں تو دوبارہ سے کھڑے ہو جائیں۔
کیا آپ جانتے ہیں کہ تائیوان نے صحت کے شعبے میں اپنی عوام کو بیمہ کے ساتھ بہترین خدمات دی ہیں مگر اس کے باوجود بھی ایک اوسط تائیوانی بڑھاپے میں مرنے سے پہلے کم از کم 8 سال وہیل چیئر پر بیٹھ کر گزارتا ہے اور اس کے بعد کے مرحلے میں صاحب فراش ہو کر موت کو گلے لگاتا ہے۔
آپ اپنی حکومت کی آپ کو دی گئی صحت کی مراعات کا موازنہ اور مواخذہ کر لیجیئے کہ آپ کے پاس بڑھاپے میں 8 سال وہیل چیئر پر گزرنے کا بیمہ یا ضمانت ہے؟ جبکہ آپ اچھی طرح جانتے ہیں کہ آپ کے ہاں صحت کا معیار اور ضمانتیں ناقابل بیان حد تک ناقص ہیں۔ بس حل یہی ہے کہ اپنے آپ کو سارکوپینیا کا شکار ہونے سے بچائیے۔
سیڑھیوں سے اترئیے چڑھیئے، بھاگیئے دوڑیئے، سائیکلنگ کیجیئے، چڑھائی چڑھیئے اور ہر ایسی ورزش کو اپنائیے جو آپ کے مسلز کو بتدریج کمزور ہونے یا مرنے سے بچائے رکھے۔
ہر وہ ذی شور جو اپنے بڑھاپے کو بہتر اور معیاری صحت کے ساتھ گزارنا چاہتا ہے:
حرکت میں رہیئے، اپنے مسلز کو ضائع ہونے سے بچائیے۔
بڑھاپا پیروں سے شروع ہوتا ہے اور اوپر کو آتا ہے۔
اپنی ٹانگوں کو ہمیشہ حرکت میں رکھیئے، انہیں ہمیشہ مضبوط بنا کر رکھیئے۔
جب ہماری عمر روز کی بنیاد پر بڑھ رہی ہو اور ہم روزانہ کی بنیاد پر بوڑھے سے بوڑھے تر ہو رہے ہوں تو ہمیں اپنے پیروں کو لازمی طور پر ہمیشہ اور ہر حال میں مضبوط، متحرک اور توانا رکھنا ہوگا۔
جب ہماری عمر بڑھ رہی ہو اور بوڑھے ہو رہے ہوں تو اس بات کی ہرگز ہرگز فکر نہیں کرنی چاہیئے کہ ہمارے بال کیوں سفید ہوتے جا رہے ہیں یا ہماری جلد کیوں ڈھلتی جا رہی ہے یا ہمارے چہرے پر جھریاں کیوں پڑ رہی ہیں۔
"لمبی عمر" کی علامات میں سے، لمبی اور فٹ زندگی کیسی ہو کے بارے میں مشہور امریکی میگزین "پری ونشن" نے یہ خلاصہ کیا ہے کہ ٹانگوں کے مضبوط پٹھے سب سے اہم اور ضروری ہیں۔ مہربانی کیجیئے روزانہ کی بنیاد پر چلنے رہیئے
اگر آپ اپنی ٹانگوں کو صرف دو ہفتے کیلیئے بالکل حرکت نہ دیں تو آپ کی ٹانگوں کی مضبوطی میں دس سال کے برابر کمی واقع ہوتی ہے۔ آپ نے بس صرف چلنا ہے۔
ڈنمارک کی کوپن ھیگن میں ایک یونیورسٹی کی تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ بوڑھے اور جوان دونوں طرح کے لوگوں کی ٹانگوں کو دو ہفتے کیلیئے کوئی حرکت نہ دی جائے تو ان کی کارکردگی میں ایک تہائی کمی واقع ہو جاتی ہے جو کہ علمی لحاظ سے 20 سے 30 سال کے بڑھاپے کے برابر ہے۔ اس کیلیئے آپ نے صرف چلنا ہے۔
ٹانگوں کے مسلز کمزور ہونے پر، ان کی دوبارہ بحالی اور صحت کیلیئے بھلے جتنے علاج کر الیئے جائیں یا ورزشیں کی جائیں، ان کو تندرست یا بہتر ہونے کیلیئے ایک وقت لگے گا۔ بس چلتے رہیئے۔ ورزش صرف چلنا ہے، چلنا بہت اہم ہے، چلنا بہت ضروری ہے۔
سارے جسم کا وزن اور بوجھ ٹانگوں پر لدا رہتا ہے اور ٹانگوں کا محتاج ہے۔ پاؤں بھی ستون ہوتے ہیں، آخر وہ بھی تو سارا بوجھ اٹھائے پھرتے ہیں۔ آپ نے بس روزانہ کی بنیاد پر چلنا ہے۔
آپ کی دلچسپی کیلیئے: کسی بھی شخص کے مسلز یا ہڈیوں کا 50٪ اس کی دونوں میں ٹانگوں ہوتا ہے۔ آپ نے ان تانگوں کو حرکت دے کر رکھنی ہے۔
انسانی جسم میں سب سے بڑے جوڑ اور مضبوط ترین ہڈیاں بھی ٹانگوں میں ہی ہوتی ہین۔ 10 ہزار قدم روز چلنے کو معمول بنائیے۔
مضبوط ترین ہڈیاں، لمبے ترین پٹھے اور آہنی ٹرائی اینگل کے لچکدار جوڑ ہی وزن اٹھانے کا اہم ترین کردار ہیں۔
انسانی جسم کی 70٪ سرگرمیاں اور حرارے جلانے کا کام انسانی جسم کے دونوں پیروں کا محتاج ہے۔
کیا آپ جانتے ہیں؟ ایک جوان لڑکا یا لڑکی کی رانیں ایک 800 کلو گرام تک کی چھوٹی کار کو اٹھا لینے کیلیئے کافی ہوتی ہین۔
پاؤں انسانی جسم کی حرکت کا مرکز ہیں۔
انسان کی دونوں ٹانگوں میں انسانی جسم کے 50% اعصاب، 50% خون کی شریانیں اور 50% خون کا بہاؤ ہوتا ہے۔
اور یہ خون کی فراہمی کا سب سے بڑا گردشی نیٹ ورک ہے جو جسم کو جوڑتا ہے۔ آپ بس روزانہ کی بنیاد پر چلتے رہیئے۔
جب پاؤں صحت مند ہوں تب ہی خون کا بہاؤ آسانی سے ہوتا ہے، اس لیے جن لوگوں کے پیروں کے پٹھے مضبوط ہوتے ہیں ان کا دل ضرور مضبوط ہوتا ہے- آپ بس چلتے رہیں۔ ایک بار پھر سے سن لیں کہ بڑھاپا پیروں سے اوپر کی طرف چلتا ہے۔
جیسے جیسے ایک شخص بوڑھا ہوتا جاتا ہے، دماغ اور ٹانگوں کے درمیان ہدایات کی ترسیل کی درستگی اور رفتار کم ہوتی جاتی ہے، یہ اس کے بالکل برعکس ہے جب کوئی شخص جوان ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ، نام نہاد "بون فرٹیلائزر کیلشیم" جلد یا بدیر وقت گزرنے کے ساتھ ختم ہو جائے گا، جس سے بوڑھوں کو ہڈیوں کے ٹوٹنے کا زیادہ خطرہ لاحق ہو گا۔ چلتے رہیئے۔
بزرگوں میں ہڈیوں کا ٹوٹنا آسانی سے پیچیدگیوں کا ایک سلسلہ شروع کر سکتا ہے، خاص طور پر مہلک بیماریاں جیسے دماغی تھرومبوسس۔
کیا آپ جانتے ہیں کہ عام طور پر 15% سے زیادہ عمر رسیدہ لوگ ران کی ہڈی کے فریکچر کے بعد ایک سال کے اندر مر جاتے ہیں! روزانہ کی بنیاد پر چہل قدمی کریں-
60 سال کی عمر کے بعد بھی ٹانگوں کی ورزش کرنے کے معاملے میں بالکل ہی کوئی دیر لگائیں۔
اگرچہ ہمارے پاؤں/ٹانگیں بھی وقت کے ساتھ آہستہ آہستہ بوڑھے ہوں گے، لیکن ہمارے پیروں/ٹانگوں کی ورزش کرنا اور ورزش جاری رکھنا زندگی بھر کا کام ہے۔10000 قدم روزانہ چلنا اپنا معمول بنائیے۔
صرف ٹانگوں کو باقاعدگی سے مضبوط کرنے سے، کوئی شخص مزید بڑھاپے کو روک یا کم کر سکتا ہے۔ چہل قدمی کو سال میں 365 دن لازم بنائیے-
براہ کرم روزانہ کم از کم 30-40 منٹ چہل قدمی کریں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ آپ کی ٹانگوں کو کافی ورزش مل رہی ہے اور یہ معلوم رہ سکے کہ آپ کے ٹانگوں کے پٹھے صحت مند رہیں۔
بڑھاپے سے مفر نہیں ہے کیونکہ ہر کوئی روزانہ کی بنیاد پر بوڑھا ہو رہا ہے- تاہم ایک اچھے اور صحتمند بڑھاپے کیلیئے ان اہم معلومات کو اپنے تمام 40+ سال کے دوستوں اور خاندان کے اراکین کے ساتھ شیئر کیجیئے۔
شکریہ
Shahzad shafiq hijama centre
Cupping therapy
Karachi cupping therapy
#hijamahtherapy
#hijamahsunnah