شوگر
اکثر ہم کہتے ہیں کہ بد سے بنام برا ہوتا ہے ۔ اور یہی بات شوگر کے مریض بھی اور فرنگی ڈاکٹر بھی کہتے ہیں کہ لبلبہ کی خرابی شوگر کی حقیقی وجہ ہے ۔لیکن یہ سب سے بڑا جھوٹ ہے ۔ پچاس سال پہلے بھی لوگوں میں لبلبہ موجود تھا لیکن شوگر کا مرض کم تھا ۔ اس مرض کو فرنگی ڈاکٹروں نے بہت اچھالا ہے تفصیل میں نہیں جاتا ہوں پھر تحریر بہت طول پکڑ لے گا ۔
حرکت میں برکت ہے یہ ہم کہتے ہیں مانتے نہیں ۔ آپ میری بات پر یقین نہ کریں آپ خود لکڑمار اور چھب کے درمیان بیٹھ جائیں اور شام تک گنتی کریں کہ کتنے لوگ پیدل سفر کرتے ہیں ۔شاید جواب دو سے تین تک نہیں جائیگا ۔
ماضی میں تو ڈھوک عزیز ۔نندرک آباد سے لوگ طورہ بیرہ تک لوگ پیدل سفر کرتے تھے ۔کسی بوڑھے سے معلوم کریں کہ اس وقت دل اور شوگر کے مریض کتنے تھے ۔
میں نے لوگوں کو کھاتے وقت پسینہ بہتے دیکھا ہے لیکن پیدل چلتے وقت نہیں ۔
طاقت زیادہ کھانے سے نہیں بلکہ معمولی خوراک کے صحیح ہضم میں ہے ۔ آپ ماشاءاللہ کھایا کریں مجھے اس سے کوئی تکلیف نہیں لیکن اسکو ہضم ہونے دیں ۔ پہلے ہضم پر چھ گھنٹے لگتے ہیں ۔ اسی طرح مکمل ہضم پر بارہ سے پندرہ گھنٹے لگ جاتے ہیں ۔ اور روزہ مبارک کا بھی اتنے گھنٹے کا وقت بنتا ہے ۔ اور اللہ کا حکم بھی یہی ہے کہ کھاؤ پیو لیکن اصراف نہ کریں ۔ یعنی اگر گھر میں کھایا ہے تو پھر چھب اور لکڑمار منڈی میں چنا چاٹ اور سموسوں سے پرہیز کریں اور اگر بغیر بھوک کے آپ ایسا کریں گے تو پھر آپ اصراف کے مرتکب ہو رہے ہیں اور اصراف حکم نہ ماننا ہے ۔
قصہ مختصر شوگر لبلبہ کا نہیں بلکہ نظام ہضم اول کا مرض ہے اسی وجہ چھ کے چھ اجناس سے مکمل تین ماہ کے پرہیز کے بعد لبلبہ سے بوجھ ختم ہوجاتا ہے اور مریض مکمل اللہ کے حکم سے ٹھیک ہوجاتاہے ۔
چھ اجناس یہ ہیں ۔
گندم
چاول
چنا
مکئی
باجرہ
جوار
مخالف مزاج کی سبزیاں کھائیں ۔کیوں تمام عمر مرض کیساتھ جیتے ہو اور مرض شوگر کیساتھ مرتے ہو ۔ آپ تو خود کہتے ہیں کہ کوئی مرض لا علاج نہیں تو ساری عمر دوا کھانا علاج تو نہیں بلکہ فرنگی طب کا دھوکا ہے ۔
Shahzad shafiq hijama
0321 2773576
No comments:
Post a Comment