ذکاوت حس
اس مرض کو کثرت شہوت یا جنوں شہوت بھی طبی اصطلاح میں بولتے ہیں
اس مرض میں عضو تناسل میں حساسیت بڑھ جاتی ہے یعنی جماع کی خواہش اور مریض نا مکمل آپریشن یعنی انتشار کی وجہ سے بار بار جماع کے عمل سے گزرنا چاہتا ہے بعض اوقات معمولی کپڑے کی رگڑ سے لذت کو محسوس کرتا ہے شہوت کسی بھی قسم کی ہو اس پر غلبہ پانے والوں کا مذہب اسلام کے علاوہ دیگر مذہب نے بھی بے تحاشا ثواب کا اظہار کیا ہے کوئی شخص موقع محل کے ملنے کے با وصف بھی اپنی ذات کو شہوت کے زیر اثر نہ آنے دے اور اللہ پاک کی رضا کی خاطر خود کو قابو میں رکھے تو روزے قیامت اللہ عزوجل کے سایہ میں ہو گا بہر صورت انسان اشرف المخلوقات ہے اس کا حیوان بن جانا ارزل ترین درجہ ہے جس سے بچنے کی دعا اللہ پاک سے کرتے رہنا چاہیے
حشفہ کی ذکاوت حس و سرعت انزال حشفہ میں حسی اعصاب اختتامی سرے پر واقع ہوتے ہیں جن کی بنا پر بعض لوگوں کا حشفہ بہت حساس ہوتا ہے اور ہلکی سی رگڑ یا پھر کسی نرم چیز کے ساتھ ٹچ ہونے سے انزال ہو جاتا ہے یاد رکھو یہ مرض کثرت حس سے علیحدہ ہوتا ہے
سرعت انزال سے بچنے کی قدرتی تدابیر سب سے پہلے اگر کثرت حس سرعت انزال ہوتو سرعت انزال کے مریضوں کو ایک بستر پر یعنی بیوی کے ساتھ نہ سونا چاہیے بلکہ عارضی طور پر الگ الگ کمرے میں سونا چاہیے فقیر ایک ماہر جنسیات سے سیکھا تھا کہ بستر پر سونے سے اپنا جادو جگاتا ہے مراکز شہوت میں ہیجان پیدا ہوتا ہے جس کے ردعمل میں پیشاب کی نالی کے پچھلے حصہ میں خون کا ٹھہراو یعنی ردی کیفیت پیدا کرتا ہے اور یی زور حس ہونےکی بنا پر سرعت انزال اور بعض اوقات تو احتلام تک بھی پیدا کر دیتا ہے سچ تو یہ ہے کفیت امراض کے زمرے میں نی آتی اور علاج میں مریض کی ذاتی کوشش کے بغیر کامیابی ڈاکڑ یا حکیم کے بس میں نی ہے اس حیوانی کفیت کو ختم کرنے کے لیے معالج کا وقتی فیصلہ مریض کی صحت اور مزاج و سماجی حلات کے مطابق ہی علاج تجویز کرنا درست ہوا کرتا ہے جس سے بچنے کی دعا ہر وقت کرتے رہنا چاہیے عریاں ۔تصاویر۔رسالے و فلمیں ۔شہوانی۔خیلات کا غلبہ ۔تنہائی۔میں رہنا بلخصوص جنس مخالف کے ساتھ ۔زناکاری ۔یعنی اغلام بازی کا عادی ہونا۔فاحشہ۔عورتوں سے تعلق یا مصروف جماع ہونا
علامات
آلہ تناسل کا ذرا سے خیال سے ایستادہ ہونا ۔مذی یا ودی کا اخراج ہونا وہ بھی جھوٹی خیزش سے منی پتلی ہونے سے سرعت انزال و جریان جیسی علامات کا پانا پیشاب کی نالی میں سوزش ۔غرض کہ اس کفیت کی وجہ سے مریض کئی دوسری امراض میں مبتلا ہو جاتا ہے
نوٹ
معالج یہ باتیں ضرور یاد رکھیں دوران علاج بحالت امتلاکثرت خون ۔بدن قوی۔رنگت۔سرخ۔اور رگیں پر ہو گی اور کثرت مباشرت سے کمزوری نہ ہوگی منی کی کفیت تیز ہو تو خروج کے وقت احساس دلائے گی پیشاب جل کر آئے گا منی کا رنگ ذردی مائل ہو گا اعضائے رئیشہ کی کمزوری کی صورت میں مکدر ہو جاتے ہیں اور مریض چکر محسوس کرتا ہے
علاج
مریض میں کثرت خون کی حالت میں وقت کے ساتھ طبیعت کی اصلاح بذریعہ غذا کرنی چاہیے ترشی کا استعمال کرائے عناب ۔انگور و انار۔ترش کا پانی استعمال کرائے دو بار غسل کرئے خواہ سردیاں ہو ۔روزے رکھوائے سرد ادویہ جو منی کی مقدار کم کرئے استعمال کرائیں ان تمام تدابیر سے مرض قابو میں آ جائے تو درست و گرنہ کچھ نسخہ جات کسی اچھے معالج سے تشخیص کے بعد تجویز کرانا چاہیے
ہم مریضوں کو سفوف تیار کر کے دیتے ہیں جس کے استعمال سے پہلے ہفتہ یا عشرہ میں فائدہ ہو جاتا ہے اور بندہ گناہ سے توبہ کریں
علم الحیات
علم الحیات کے مطابق حیوانی یا انسانی جسم جس عرصہ میں تکمیل پاتا ہے اس کی طبی عمر پانچ گناوقت پر مشتمل ہوتی ہے اس حساب سے انسانی جسم پچیس سال میں تکمیل پاتا ہے حکملاء متقدمین نے بھی یی لکھا
کثرت جماع یا کثرت حس اس عمر کو گھٹاتی ہے نبادات و جمادات پر بھی یہی اصول لگتا ہے کہ مباشرت کی حد اعتدال کو کراس نہ کریں میرا اس علم الحیات کو بیان کرنے کا مقصد صرف اتنا ہی ہے کہ اسلام کے اصولوں کو اپناو اور کافروں کےباطل عقیدہ کی پیروی نہ کرو اور سوال اخلاق کے دائرے میں رہ کر کیا کرو انشااللہ رہنمائی کروں گا جسمانی اور روحانی طور پر صحت مند ہونا اللہ پاک کا عظیم تحفہ ہے تو روحانیت ذکر اللہ سے دل خوش اور سرور سے بھرپور ہوتا ہے جبکہ صحت سے جسمانی افعال با آسانی ادا ہوتے ہیں ہماری انسانی صحت کو بہتر بنانے کی کوشش کس قدر فائدہ مند ہے اس کے لیے آپ کے مشوروں کا منتظر رہوں گا یعنی آپ آزادنہ طور پر ہماری پرووائیڈ لنکس پر اپنی بہتر رائے کا اظہار کر سکتے ہیں اور دوسروں کے ساتھ شئیر بھی کروتاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو فائدہ ہو
چھلکا اسپغول
مغز بیج املی ہر ایک دو تولہ
ستاوڑ چار تولہ
چینی چھ تولہ
سفوف بنائیں
استعمال
تین ماشہ صبع اور تین ماشہ شام
سرعت اور ذکاوت حس کو دور کرتا ہے قبض نہیں کرتا ہضم کی اصلاح کے بعد استعمال کرنے فورا فائدہ ہوتا ہے
No comments:
Post a Comment