●اکسیر دمہ اب کوئی دمہ کا مریض نظر نہی آئے گا انشا اللہ ●
ایک عدد دیسی بٹیر لیں 2 گرام سملفار کانی سفوف کرکے قدرے پانی ملا کر بٹیر کا منہ کھول کر پلا دیں جب بٹیر کی حرکت سست ہو جایے تکبیر کر کے آلایش سے پاک کر لیں باریک ٹکڑے کر لیں آک کا دودھ 100 گرام میں اچھی طرح بھگو کر آک پتے 5 عدد میں لپیٹ لیں سوتی دھاگہ سے ملفوف کریں اور کوزہ گل میں رکھ کر 12 کلو کی آنچ دیں بعد سرد سب کچھ نکال کر کھرل کریں ایک رتی کیپسول میں بند کر کے کھلا دیں اوپر سے کبوتر خانگی یا جنگلی کا شوربہ یخنی پلا دیں 12 تا 15 خوراکیں کافی و شافی ہیں پرانے سے پرانہ دمہ اختتام پزیر ہو کر مریض سکھ چین سکون کا سانس لے گا فقیر کے پاس 30 سال 20 سال 25 سال کے پرانے مریض لائے گئے سب شفا ہو گئے اس نسخہ جامع کو مختلف تراکیب سے حاذقین علم وفن نے بیان فرمایا علم سنیاس کے ماہرین نے اسی دوا سیاہ سے لاتعداد مریضوں کو قصبہ ودیہات قریہ قریہ جا کر شفا یاب کیا ٹلہ جوگیاں میں آج بھی بطور یادگار یہ دوا نیلے کاغذ میں دی جاتی ھے جوگیوں سنیاسیوں ویدوں طبیبوں حتی کے جیوتشیوں جفاروں نے بھی اس نسخہ جامع کو بنا کر جہاں مریض نظر آیا پیش کیا اور داد وتحسین وصول کی اکابر علمائے طب نے اسی دوا سے دیگر امراض کا بھی علاج کیا چنانچہ امرض گردہ میں اس کو پتھری کے اخراج کے لیے معتبر تسلیم کیا گیا پتہ کی صفراوی رطوبت کے جامد پن کو ختم کرنے کے لیے ھمراہ شربت بزوری اسکا استعمال نافع بخش شمار کیا گیا حقیر نادر حسین شاہ عرض گذار ھے کے یہ نسخہ اخراج بلغم نظام تنفس کی خرابیوں ،سانس کی تنگی،ہوا کی تنگی ،نالیوں کی خشکی ،خشونت، کالی کھانسی، غوطہ دورہ اور کالے دمہ کی معتبر دوا ہونے اعزاز رکھتی ھے اطبا عظام اسے تیار کر کے ہر قسم کے دمہ پر استعمال کروایں انشا اللہ شفا ہوگی۔ مریض و مرض کے موافق بدرقہ جدیدیہ کا اضافہ موقع و نزاکت کے اعتبار سے خوب تر ھے
● نام و حوالہ کے بنا پوسٹ کو کاپی یا پیسٹ کرنا علمی خیانت اور اپنی جہالت کو تسلیم کرنا ھے ایسے آحباب کی حوصلہ شکنی آپ سب کا فرض ھے خاموشی بھی شریک جرم ہونا شمار کی جاتی ھے
No comments:
Post a Comment